ICH (Information Clearing House) فکر کی سچائی سے انقلاب کا سفر
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.
ICH (Information Clearing House) فکر کی سچائی سے انقلاب کا سفر

ICH (Information Clearing House) is Pakistan First Youth based Think Tank working on the concept of alternate media. Giving analysis after deep thinking discussion in study circuler.

Log in

I forgot my password



Search
 
 

Display results as :
 


Rechercher Advanced Search

Statistics
We have 11 registered users
The newest registered user is fidenell

Our users have posted a total of 6 messages in 6 subjects
Who is online?
In total there is 1 user online :: 0 Registered, 0 Hidden and 1 Guest

None

[ View the whole list ]


Most users ever online was 12 on Wed Aug 21, 2013 8:03 am

You are not connected. Please login or register

کراچی ٹارگٹ کلنگ میں مزید 11 افراد ہلاک ۔۔۔ پیپلز پارٹی اور متحدہ میں کشیدگی ختم‘ ملزموں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی پر اتفاق

Go down  Message [Page 1 of 1]

Mahmud Ayaz

Mahmud Ayaz
Admin



کراچی (کرائم رپورٹر + ریڈیو نیوز + اے پی پی) کراچی مےں ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کا سلسلہ اتوار کے روز بھی جاری رہا، مختلف علاقوں مےں فائرنگ سے مزید 11 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے، پرتشدد واقعات کی حالیہ لہر مےں مارے جانے والوں کی تعداد 42 ہوگئی، اتوار کو مارے جانےوالوں مےں پیپلز پارٹی کا ایک اور متحدہ کے تین کارکن شامل تھے، شہر مےں خوف کی فضا طاری ہے، لیاری سمیت فساد زدہ علاقوں مےں لوگوں کو بسوں سے اتار کر مارنے پیٹنے کے واقعات بھی پیش آئے۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ کے 20 سالہ کارکن ذیشان کی نعش پرانا حاجی کیمپ سے ملی، اسے ہفتہ کے روز اغوا کیا گیا تھا۔ ا ولڈ کمہار واڑہ میں پیپلز پارٹی کے کارکن 30 سالہ عرفان عرف لاہوتی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، اس کی نعش محمد علی علوی روڈسے ملی۔ خاموش کالونی میں مسلح افراد نے اخلاق حسین پر اندھا دھند گولیاں برسائیں، وہ موقع پر ہلاک ہوگیا۔ نیو کراچی میں فور کے کی چورنگی پر نامعلوم افراد نے ایک شخص 30 سالہ شاہد کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا جب کہ شاہ لطیف ٹاﺅن کے علاقے میں دو افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ ان کی نعشیں مدینہ کالونی کے عقب میں ملیر ندی میں پڑی ہوئی ملیں، کلاکوٹ کے علاقے لی مارکیٹ تانگہ سٹینڈ سے ہفتے کی شب ملنے والی گردن کٹی نعش کی شناخت ہوگئی۔ اتوار کی شب فائرنگ کے واقعات میں مزید تین افراد ہلاک ہوگئے۔ لوگوں نے مشتعل ہوکر ہنگامہ آرائی کی۔ اس دوران گاڑیوں پر پتھراﺅ کرنے کے علاوہ سڑکوں پر ٹائر جلائے گئے جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت معطل اور دکانیں وغیرہ بند ہوگئیں۔ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 40 سالہ نثار ہلاک ہوگیا۔ ناظم آباد مےں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا۔ شفیق موڑ پر کار سوار بائیس سالہ مغوی نوجوان فیصل کی نعش پھینک کر فرار ہوگئے۔ آن لائن کے مطابق ایک وفاقی ادارے نے ہلاکتوں کی رپورٹ مرتب کر کے اعلی حکام کو ارسال کردی جس میں بتایا گیا کہ کراچی میںیکم جنوری سے اب تک ٹارگٹ کلنگ میں 42 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے 7 کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ، 10 کا تعلق مہاجر قومی موومنٹ حقیقی، ایک کا عوامی نیشنل پارٹی، ایک کا پاسبان، ایک کا سنی تحریک، ایک کا پنجابی پختون اتحاد سے ہے۔ 20 افراد میں سے کچھ کا تعلق لیاری بچاو تحریک، پیپلز امن کمیٹی سے اور دیگر عام شہری ہیں۔ ادھر وزارت داخلہ کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تحقیقات شروع کر دی۔ اتوار کو 26 افراد کے لواحقین کے بیانات قلمبند کئے گئے جو ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا نشانہ بنے۔ ایم کیو ایم کی طرف سے صوبائی وزیر فیصل سبزواری اے این پی کی طرف سے امین خٹک شریک ہوئے۔
کراچی (نامہ نگار + نمائندہ خصوصی +مانیٹرنگ ڈیسک + ایجنسیاں) پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے خاتمے‘ کراچی میں امن و امان کی بہتری کے لئے مل جل کر کام کرنے پراتفاق ہو گیا ہے جبکہ شہر کے امن کو تباہ کرنے میں ملوث تمام جرائم پیشہ عناصر کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں جانب سے رہنماﺅں کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی اور الزام تراشی سے روک دیا گیا ہے جبکہ سندھ کے سیاسی معاملات پر وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک‘ گورنر سندھ عشرت العباد‘ وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ اور فاروق ستار بیان دینے کے مجاز ہوں گے۔ رحمن ملک نے پیپلز امن کمیٹی کو وارننگ دی ہے کہ پیپلز پارٹی کا یا کسی اور جماعت کا جھنڈا استعمال کیا تو ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ لیاری گینگ وار یا امن کمیٹی سے پیپلز پارٹی کا کوئی تعلق نہیں۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور قیام امن کے حوالے سے گورنر ہاﺅس میں اتحادی جماعتوں کے اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ پیپلز پارٹی کی نمائندگی رحمن ملک‘ قائم علی شاہ‘ منظور وسان‘ مراد علی شاہ اور علی مردان شاہ اور ایم کیو ایم کی نمائندگی فاروق ستار‘ سرداراحمد اور صغیر احمد نے کی۔ دونوں پارٹیوں کے رہنماﺅں نے دو گھنٹوں تک امن و امان کی صورتحال کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لیا اس موقع پر صدر آصف زرداری‘ وزیراعظم گیلانی‘ الطاف حسین سے ٹیلی فون پر صلاح و مشورے بھی کئے گئے۔ مذاکرات کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاامیتاز قانونی کارروائی کی جائے گی۔ کراچی میں ہر صورت میں امن و امان قائم کیا جائے اس کے لئے جس حد تک بھی جانا پڑے وہاں تک جائیں گے۔ کراچی پاکستان کا دل اور معاشی شہ رگ ہے اس کو غیر مستحکم کرکے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں منشیات فروش اور لینڈ مافیا ملوث ہے‘ ہم اکٹھے ہیں اور مل کر کام کریں گے۔ اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ اجلاس میں ٹارگٹ کلنگ اور امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور شہر میں قیام امن کیلئے دونوں جماعتوں نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی پر اتفاق کیا ہے۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں ہر صورت میں امن قائم کیا جائیگا۔ حکومت میں شامل تمام اتحادی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ سب مل کر شہر میں امن و امان کے قیام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے واقعات نہ تو لسانی ہیں نہ سیاسی ہیں۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے کارکنان کے درمیان کوئی جھگڑا نہیں ہے اور آج کے اجلاس میں ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہو گی اور ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کراچی واقعات میں کوئی سیاسی جماعت ملوث نہیں بلکہ ان واقعات میں بیرونی ہاتھ کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ مخصوص مقامات کو چن کر فسادات کرانے کی کوشش کی گئی تاکہ سیاسی جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں۔ اجلاس سے قبل ہنگامی پریس کانفرنس میں ڈپٹی کنوینئر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں کا قتل عام ملک دشمن عناصر کی سازش ہے‘ قبل ازیں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی کی امن کمیٹی شہر کا امن خراب کر رہی ہے سرکاری سرپرستی میں قتل عام قبضہ مافیا کی سازش ہے‘ گینگ وار میں ہلاکتیں حکومت سندھ اور وزارت داخلہ کی ناکامی ہے۔ بدامنی کو لیاری سے باہر پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایم کیو ایم کو لسانی فسادات میں الجھا کر کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ امن کمیٹی سندھ حکومت کے بعض افراد کی سرپرستی میں شہر کا امن خراب کرنے میں ملوث ہے۔ تالی دو ہاتھ سے بجتی ہے، بال پیپلز پارٹی کے کورٹ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے کارکنوں کو تلقین کی ہے کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ گینگ وار کے ملزموں کو گرفتار کیا جائے۔ دوسری جانب اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو اسلحے سے پاک کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔ اے این پی رینجرز کے اختیارات میں اضافے کا خیرمقدم کرتی ہے، کراچی میں اسلحے کی برآمدگی کیلئے گھر گھر آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا حکومت سندھ سیاسی مصلحتوں کا شکار ہو رہی ہے۔ شاہی سید نے کہا کہ شہر میں لسانیت اور فرقہ واریت نہیں قبول کی جائے گی۔ ذاتی دشمنی میں ہونے والی ہلاکتوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نام دے کر آئین شکن قانون سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں صوبائی وزیر اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ فاروق ستار کے بیانات سے نفرتیں تو بڑھ سکتی ہیں امن قائم نہیں ہو سکتا‘ ہمیں کنفیوژن پیدا کرنے کی بجائے مسائل کا مل بیٹھ کر حل تلاش کرنا چاہئے۔ اردو صرف کراچی کے لوگ نہیں سندھی‘ پنجابی‘ بلوچ اور پٹھان بھی بولتے ہیں۔
[justify]

http://www.justaju.com

Back to top  Message [Page 1 of 1]

Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum