ICH (Information Clearing House) فکر کی سچائی سے انقلاب کا سفر
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.
ICH (Information Clearing House) فکر کی سچائی سے انقلاب کا سفر

ICH (Information Clearing House) is Pakistan First Youth based Think Tank working on the concept of alternate media. Giving analysis after deep thinking discussion in study circuler.

Log in

I forgot my password



Search
 
 

Display results as :
 


Rechercher Advanced Search

Statistics
We have 11 registered users
The newest registered user is fidenell

Our users have posted a total of 6 messages in 6 subjects
Who is online?
In total there is 1 user online :: 0 Registered, 0 Hidden and 1 Guest

None

[ View the whole list ]


Most users ever online was 12 on Wed Aug 21, 2013 8:03 am

You are not connected. Please login or register

برطانوی وزیرخارجہ کی صدر‘ گورنر سندھ‘ ناظم کراچی سے ملاقاتیں ۔۔ کراچی میں تشدد فوری ختم ہونا چاہئے

Go down  Message [Page 1 of 1]

Mahmud Ayaz

Mahmud Ayaz
Admin


کراچی / اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ+ وقت نیوز+ خصوصی رپورٹر) برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے بلاول ہاﺅس کراچی میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی دوطرفہ تعاون اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر زرداری نے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ شدت پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی مدد جاری رکھے۔ عالمی برادری بھی پاکستان اور افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ عالمی برادری افغانستان میں قیام امن اور پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی کوششیں تیز کرے۔ شہریوں کی قربانیوں کے بدلے بحالی کے عمل میں عالمی برادری مدد کرے۔ صدر نے برطانوی وزیر خارجہ پر فاٹا میں تعمیرنو اور مواقع زونز کی ضرورت پر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے شدت پسندی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ صدر نے کہا کہ قومی اتفاق رائے سے جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابیاں ملی ہیں۔ ملی بینڈ نے شدت پسندی کے خلاف حکومت پاکستان اور فوج کے کردار کی تعریف کی۔ ملاقات میں افغان مسائل پر ہونے والی لندن کانفرنس پر بھی بات چیت ہوئی۔ صدر نے برطانیہ کی جانب سے 665 ملین ڈالر امداد کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے کراچی کے حالیہ پرتشدد واقعات ‘ افغانستان میں قیام امن کے لئے بلائی جانے والی کانفرنس اور دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے برطانوی وزیر خارجہ سے کہا کہ وہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے برطانیہ سمیت فرینڈز آف ڈیمو کریٹک پاکستان میں شامل ممالک اس کی مدد کریں اور اپنے وعدے پورے کریں۔ برطانیہ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرے‘ یورپی یونین کے ممالک بھی یہاں سرمایہ کاری کریں۔ صدر زرداری نے کہاکہ افغانستان کی پالیسی میں افغانوں کے مفادات اور انکے تحفظ کو مدنظر رکھا جائے‘ دونوں رہنماﺅں کے درمیان دوسرے پاکستان یورپی یونین پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق صدر زرداری نے برطانوی وزیر خارجہ کو پاکستانیوں کو ویزا میں درپیش دشواریوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ ڈیوڈ ملی بینڈ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا اور کہاکہ برطانیہ شدت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔ صدر زرداری نے کہاکہ پاکستانی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہو گی۔ برطانوی وزیر خارجہ نے شدت پسندی کیخلاف حکومت اور فوج کے کردار کی تعریف کی۔ صدر زرداری نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں‘ عالمی برادری ان قربانیوں کے بدلے بحالی کے عمل میں پاکستان کی مدد کرے۔ افغانستان میں امن اور پاکستان سے پناہ گزینوں کی واپسی کیلئے کوششیں تیز کی جائیں‘ عالمی برادری پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے کردار ادا کرے۔ فاٹا میں تعمیر نو اور مواقع زونز کے قیام کی ضرورت ہے جس سے بیروزگاری ختم کرنے میں مدد ملے گی‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لئے پاک برطانیہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
کراچی (نامہ نگار + ایجنسیاں) برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ تشدد کی وارداتوں پر تشویش ظاہر کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ کراچی میں سیاسی تشدد فوری طور پر ختم ہونا چاہئے۔ وہ مزار قائداعظمؒ پر حاضری کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کراچی پاکستان کا دل ہے میں نے پاکستان کے چھ دورے کئے پہلی بار کراچی آیا ہوں یہ میرا آخری دورہ نہیں کراچی میں کچھ دنوں سے جو تشدد ہوا ہے اس پر دنیا کو تشویش ہے کراچی پاکستان کی معیشت کا دل ہے۔ بدامنی سے کراچی کا امیج متاثر ہو رہا ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان تشدد کے خاتمے کیلئے بات چیت خوش آئند ہے پاکستان کی نصف معیشت کراچی میں ہے۔ برطانیہ پاکستان سے تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے ۔ میری گورنر سندھ ‘ تاجروں‘ صنعتکاروں اور نوجوانوں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ برطانیہ طلباءکو ویزا جاری کررہا ہے ۔ 2008ء اور2009 ء میں بڑی تعداد میں ویزا جاری کئے گئے ہیں۔ افغانستان سے القاعدہ کے اہم رہنما بھگا دئیے ہیں۔ طالبان کا کوئی عالمی ایجنڈا نہیں، وہ افغانستان میں اپنی طرز پر حکومت چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان میں فوجی حل کو واحد حل نہیں سمجھتے۔ ان کا کہنا تھا کہ تین نکات پر توجہ دی جائے تو شاید افغانستان میں استحکام آجائے۔ ان نکات میں ان طالبان کی نشاندہی جو سیاست کرسکیں‘ موثر افغان حکومت کا قیام اور ترقیاتی کام شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے طالبان سے مذاکرات افغان حکومت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے اہم رہنما افغانستان میں نہیں ہیں۔ طالبان اور القاعدہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ ملا عمر نے گھناﺅنے جرائم کئے ہیں اور انکے خلاف اقوام متحدہ نے پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ افغانستان سے 18 ماہ میں فوج واپس بلانے کے صدر اوباماکے بیان کی درست تشریح نہیں کی گئی۔ 18 ماہ بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائیگا اور اسکے بعد فوج واپس بلانے سے متعلق فیصلہ کیا جائیگا۔ ہم افغانستان کو اپنی کالونی نہیں بنانا چاہتے‘ افغانوں نے جو معاملات طے کرنے ہیں وہ خود کرنے ہیں۔ افغانستان میں طاقت کے کئی مراکز ہیں‘ کابل کے حالات اگر ٹھیک ہوں بھی اور جنوب اور مشرق میں صورتحال ٹھیک نہ ہو تو افغانستان میں استحکام نہیں آسکتا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے ملاقات میں پاکستان بھارت کے امور سے متعلق بات کرنے سے گریز کیا۔ برطانیہ پاکستان سے تجارتی تعلقات کو بڑھانا چاہتا ہے۔ مستحکم پاکستان خطے کی سلامتی کیلئے ضروری ہے۔ برطانیہ میں زیادہ سے زیادہ پاکستانی طلبہ کو تعلیم کے مواقع فراہم کئے جائینگے۔ دورہ کراچی میری پاکستانی عوام سے وابستگی کیلئے ضروری تھا۔ آئندہ بھی کراچی آتا رہونگا۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ عظیم قائد تھے۔ کراچی میں بدامنی سے شہر کا خراب تاثر ابھرا ہے۔ کراچی میں گڑبڑ کے واقعات پر افسوس ہے۔ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کراچی کو خطے میں اہمیت کا حامل شہر قرار دیا ہے۔ دورہ کراچی کے دوران کراچی کے سٹی ناظم مصطفی کمال سے بھی ملاقات کی۔ جس میں دونوں رہنماﺅں کے درمیان کراچی میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے بارے میں بات چیت ہوئی، ملی بینڈ نے کراچی میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کو سراہا اور کہا کہ شہری حکومت مشکل حالات میں کام کررہی ہے ۔ انہوں نے خطے میںکراچی کی اہمیت کا بھی ذکر کیا جب کہ سٹی ناظم مصطفی کمال نے برطانوی وزیر خارجہ کو شہر کے ترقیاتی کاموں سے آگاہ کیا۔ ملی بینڈ نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے بھی ملاقات کی اور انہیں گورنر کی حیثیت سے سات برس مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے انہیں ملک کے کسی بھی صوبے کے طویل ترین مدت کے گورنر کے طور پر تعینات رہنے پر سراہا۔ انہوں نے مفاہمتی عمل میں ان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ڈاکٹر عشرت العباد خان کو فائر فائٹر قرار دیا۔ ملی بینڈ نے برطانوی سفارتکاروں کے ساتھ اتوار کی شام گورنر ہاﺅس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات کی۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان شعبوں میں ہماری خصوصی توجہ ہے اور اس بارے میں تعاون کو وسعت دی جائے گی۔ پاکستان اور برطانیہ میں اقتصادی تعاون کے فروغ اور سرمایہ کاری میں اضافے کےلئے تواتر سے اعلیٰ برطانوی وفود پاکستان آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کےلئے پاکستانی حکومت اور مقامی سرمایہ کاروں کے اشتراک سے لائحہ عمل وضع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں استحکام کےلئے افغانستان میں بہتر صورتحال ضروری ہے۔ یہ مقصد پاکستان کی حمایت اور تعاون کے بغیر حاصل کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے حالیہ سانحہ کراچی پر افسوس ظاہر کیا۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی واستحکام کےلئے گڈ گورننس اور امن وامان ضروری عناصر ہیں۔ ملک کے عوام اور تمام سیاسی جماعتیں اس مقصد کے حصول کےلئے پرعزم اور متحد ہیں۔ ملک کے ہر شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دستیاب ہیں۔ برطانیہ پاکستان میں ایک طویل عرصے سے تجارتی تعاون میں شامل ہے جبکہ پاکستانی بھی برطانیہ کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ کراچی کی ترقی پورے پاکستان کی ترقی ہے یہ پورے پاکستان کا آئینہ ہے۔ شہر کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش اس لئے ہوتی ہے کہ پورا ملک اس سے غیر مستحکم ہوتا ہے۔ گورنر نے برطانوی وزیر خارجہ کو سیاسی، سماجی واقتصادی، سرمایہ کاری، زراعت اور دیگر شعبوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے گورنر کو بتایا کہ پاکستانی طالب علموں، تاجروں کو برطانوی ویزے کےلئے درپیش دقتیں دور کرتے ہوئے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

http://www.justaju.com

Back to top  Message [Page 1 of 1]

Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum