ICH (Information Clearing House) فکر کی سچائی سے انقلاب کا سفر
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.
ICH (Information Clearing House) فکر کی سچائی سے انقلاب کا سفر

ICH (Information Clearing House) is Pakistan First Youth based Think Tank working on the concept of alternate media. Giving analysis after deep thinking discussion in study circuler.

Log in

I forgot my password



Search
 
 

Display results as :
 


Rechercher Advanced Search

Statistics
We have 11 registered users
The newest registered user is fidenell

Our users have posted a total of 6 messages in 6 subjects
Who is online?
In total there is 1 user online :: 0 Registered, 0 Hidden and 1 Guest

None

[ View the whole list ]


Most users ever online was 12 on Wed Aug 21, 2013 8:03 am

You are not connected. Please login or register

ایران ایک اوردوراہا

Go down  Message [Page 1 of 1]

1ایران ایک اوردوراہا Empty ایران ایک اوردوراہا Tue Jan 12, 2010 12:25 am

Mahmud Ayaz

Mahmud Ayaz
Admin

ایران ایک اوردوراہا
غلام مصطفٰی مبشر


پاکستان کو سب سے پہلے تسلیم کرنے والے ملک ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مکمل نئی کروٹ نہ صحیح مگر انداز ضرور بدل رہا ہے۔ ایران کے حالیہ خودکش دھماکے کے بعد ایرانی صحافیوں کے لب و لحجہ بہت بدلہ ہوا ہے۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ کیا ہم نے بھی اپنی جانب سے صورتحال واضع کرنے کی کوشش کی؟ بظاہر تو یہی نظر آتا ہے کہ ہم ہمیشہ کی طرح دفاعی پوزیشن پر آ چکے ہیں۔
مثلا ایک دور کی کوڑی یہ لائی گئی ہے کہ طالبان اور جنداللہ اب اکٹھے ہو چکے ہیں۔ اگر تو صرف الزام پر کوئی دفائی لائین اختیار کرنا ہو تو مسئلہ اس انداز میں ٹالا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر ذرا سا تردد کیا جائے تو ایران کی اپنی جانب کئی خامیاں نظر آتی ہیں۔ اگرچہ جنداللہ اور طالبان کا اکٹھا ہونا محل نظر ہی ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ طالبان کا اس علاقے میں کوئی اثرونفوز نہیں ہے۔اگر ایرانی شمالی جانب سے نیچے کی جانب سفر شروع کریں تو وہاں بلوچ آبادی شروع ہو جاتی ہے۔ ذرا شخصیات پر نظر ڈالیں عبدالمالک ریکھی ایک سیکولر انسان ہے۔ اب ایران تا خاران تک کا علاقہ سب بلوچوں پر مشتمل ہے اور ایران کا بلوچ انتہائی پسی ہوئی حالت میں ہے یہاں تک کہ پاکستان سے بہت ذیادہ۔ مثلا یہاں پاکستان میں بحرحال رائیلٹی کے نام پر یا کسی طور بلوچ بحرحال کافی متمول بھی ہیں۔ لیکن ایران میں ہم ایک مثال لے سکتے ہیں کہ ایران میں چاہ بار کی بندرگاہ میں ایک بھی بلوچ کسی انتظامی عہدے پر متعین نہیں ہے۔ اصل مسلئہ یہ ہے کہ ایرانی قومیت کا تصور بھی بلوچ کو اپنے اندر سمونے کو تیار نہیں ہے۔ ان کا بلوچ ہونا ان میں اس انداز میں احساس محرومی پیدا کر رہا ہے کے انہیں اپنی زبان کی ترویج تک کی اجازت نہیں ہے۔
ایرانی انقلاب کے بعد بہت وسیع النظر ہونے کے باوجود ایک سنی کے لئیے اس طرح وسیع القلبی کا مظاہرہ کرنے کو تیار نہیں ہیں جس کی امام خمینی نے اپنی زندگی میں بھرپور کوشش کی۔بلوچوں کی غالب اکثریت سنیوں پرمشتمل ہے۔ جس کو بحرحال جداگانہ عبادات یا تہواروں کی بھرپور آزادی حاصل نہیں ہے۔ اگرچہ قومی سطح پر کئی کوششیں ہوئیں مثلا سنی کونسل بنائی گئی جس کی ہر سطح پر ملاقاتوں کے باوجود وسطی ایرانی ذہن میں ابھی تک ان سب گروہوں کے لئیے منافق لفظ استعمال ہوتا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ باہمی اعتماد کا رشتہ قائم نہیں ہو سکا۔
دوسری جانب بھارت کا بہت ذیادہ اثرونفوذ بھی کتنا بڑھ چکا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے، کہ ذاہدان یونیورسٹی کے کچھ عرصہ پہلے تک وائس چانسلر ایک بھارتی تھا۔
اب ایک اور بات یہ ہے کہ ایران بظاہر امریکہ کا جتنا بڑا مخالف نظر آتا ہے کیا حقیقت بھی یوں ہی ہے۔ میرا ہرگز یوں خیال نہیں ہے۔ کئی جگہوں پر امریکی موجودگی صرف ایران کی خاموش رضامندی کی مرہون منت ہے۔ افغانستان میں شمالی اتحاد کی شکل میں ایران کی بھرپور مدد کو بحرحال نظرانداز نہین کیا جا سکتا عراق میں بھی امریکی اور ایرانی نقطہ نظر میں زیادہ فرق نہیں ۔
ان سب حالات میں ایک جراءت مندانہ سفارتی موقف اختیار کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔ بلکہ شاید یہ ایک باوقار نئے تعلق کا نقطہ آغاز بھی ہو سکتا ہے۔

http://www.justaju.com

Back to top  Message [Page 1 of 1]

Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum